قومی انسانی حقوق کمیشن نے ہریانہ کے روہتک ضلع میں ایک لڑکی کی پانچ لوگوں کے ذریعہ تین برس بعد پھر سے اجتماعی عصمت دری کئے جانے کے معاملے میں ریاست کے چیف سکریٹری اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو نوٹس جاری کرکے رپورٹ طلب کی
ہے۔
کمیشن نے میڈیا رپورٹوں کی بنیاد پر اس معاملے کا خود سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ ان پانچوں لوگوں پر 2013 میں اجتماعی عصمت دری کے الزام میں مقدمہ چل رہا ہے۔
ان میں سے دو ضمانت پر رہا ہیں جبکہ تین دیگر پولیس کی گرفت میں نہیں آسکے ہیں۔